Sunday, April 18, 2010
شجرہ شریف و سلسلہ عالیہ
شجرہ شریف و سلسلہ عالیہ
خاندان نقشبندیہ مجددیہ فضلیہ غفاریہ بخشیہ طاہریہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
حضرت محبوب کبریا سید الانبیاء خاتم المرسلین شفیع المذنبین امام الاولین و الاٰخرین
سیدنا و مولانا محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ
علیہ و علیٰ الہ افضل الصلوات و اکمل التحیات
وصال شریف بعمر 63 سال، 12 ربیع الاول سنہ 11ھ۔ آرام گاہ گنبذ خضرا، مدینہ منورہ، سعودی عرب
اسم مبارک | تاریخ وصال یا عمر مبارک | آرام گاہ | ||
---|---|---|---|---|
1 | حضرت خلیفہ بلا فصل سید البشر بعد الانبیاء امیر المؤمنین سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ | سیرت | 22 جمادی الثانی، 13ھ بعمر 63 سال | گنبذ خضرا، مدینہ منورہ، سعودی عرب |
2 | حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ | حالات | 10 رجب 33ھ | مدائن، عراق |
3 | حضرت فقیہ اعظم سیدنا قاسم بن محمد بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہم | حالات | 24 جمادی الثانی 101ھ یا 106ھ یا 107ھ | سعودی عرب |
4 | حضرت امام العارفین شیخ المحققین امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ | حالات | 15 رجب 148ھ | مدینہ منورہ، سعودی عرب |
5 | حضرت سلطان العارفین خواجہ بایزید بسطامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 15 شعبان 261ھ | بسطام، ایران |
6 | حضرت خواجہ ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 10 محرم 425ھ | خرقان، ایران |
7 | حضرت خواجہ ابوالقاسم گرگانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 23 صفر 450ھ | |
8 | حضرت خواجہ ابوعلی فارمدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 4 ربیع الاول 511ھ یا 477ھ | مشہد، ایران |
9 | حضرت خواجہ ابویوسف ہمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 27 رجب 535ھ | مرو |
10 | حضرت خواجہ عبدالخالق غجدوانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 12 ربیع الاول 575ھ | بخارا، ازبکستان |
11 | حضرت خواجہ عارف ریوگری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 1 شوال 616ھ | ریوگر نزد بخارا، ازبکستان |
12 | حضرت خواجہ محمود انجیرفغنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 17 ربیع الاول 715ھ | انجیرفغنہ نزد بخارا، ازبکستان |
13 | حضرت خواجہ عزیزان علی رامیتنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 27 رمضان 715ھ یا 721ھ | خوارزم |
14 | حضرت خواجہ بابا سماسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 10 جمادی الثانی 755ھ | سماس، نزد بخارا، ازبکستان |
15 | حضرت خواجہ امیر کلال سید شمس الدین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 2 جمادی الثانی 772ھ | سوخار، نزد بخارا، ازبکستان |
16 | حضرت شیخ المشائخ خواجہ شاہ بہاء الدین نقشبند بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 3 ربیع الاول 791ھ | بخارا، ازبکستان |
17 | حضرت خواجہ علاؤ الدین عطار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 20 رجب 804ھ | جفانیاں، از ماوراء النہر |
18 | حضرت خواجہ یعقوب چرخی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 5 صفر 851ھ | ہلغنون، تاجکستان |
19 | حضرت خواجہ عبیداللہ احرار رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 29 ربیع الاول 895ھ | سمرقند، ازبکستان |
20 | حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 1 ربیع الاول 936ھ | وخش، نزد بخارا، ازبکستان |
21 | حضرت خواجہ درویش محمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 19 محرم 970ھ | اسقرار، ترکی |
22 | حضرت خواجہ محمد امکنگی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 22 شعبان 1008ھ | امکنہ، نزد بخارا، ازبکستان |
23 | حضرت خواجہ محمد باقی باللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 25 جمادی الثانی 1012ھ | قطب روڈ، دہلی، ہندوستان |
24 | حضرت شیخ المشائخ امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد فاروقی سرہندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 28 صفر 1034ھ | سرہند شریف، ہندوستان |
25 | حضرت خواجہ محمد معصوم فاروقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 9 ربیع الاول 1079ھ | سرہند شریف، ہندوستان |
26 | حضرت خواجہ سیف الدین فاروقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | 19 یا 26 جمادی الاول 1096ھ | سرہند شریف، ہندوستان |
27 | حضرت خواجہ محمد محسن دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | حالات | دہلی، ہندوستان | |
28 | حضرت خواجہ نور محمد بدایونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 11 ذو القعدہ 1135ھ | دہلی، ہندوستان |
29 | حضرت خواجہ مرزا مظہر جان جاناں شہید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 10 محرم 1195ھ | خانقاہ مظہریہ، دہلی، ہندوستان |
30 | حضرت خواجہ شیخ المشائخ نقشبند ثانی شاہ غلام علی دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 22 صفر 1240ھ، بعمر 84 سال | خانقاہ مظہریہ، دہلی، ہندوستان |
31 | حضرت خواجہ ابو سعید فاروقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 1 شوال 1250ھ | خانقاہ مظہریہ، دہلی، ہندوستان |
32 | حضرت خواجہ احمد سعید فاروقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 2 ربیع الاول 1277ھ | جنت البقیع، مدینہ منورہ، سعودی عرب |
33 | حضرت خواجہ دوست محمد قندھاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 22 شوال 1284ھ | موسیٰ زئی شریف، ڈیرہ اسماعیل خان، پاکستان |
34 | حضرت خواجہ محمد عثمان دامانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 22 شعبان 1314ھ | موسیٰ زئی شریف، ڈیرہ اسماعیل خان، پاکستان |
35 | حضرت خواجہ محمد لعل شاہ ہمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 27 شعبان 1323ھ | دندہ شاہ بلاول، پنجاب، پاکستان |
36 | حضرت خواجہ محمد سراج الدین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 26 ربیع الاول 1333ھ بعمر 36 سال | موسیٰ زئی شریف، ڈیرہ اسماعیل خان، پاکستان |
37 | حضرت شیخ المشائخ محبوب الٰہی خواجہ غریب نواز پیر فضل علی قریشی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 1 رمضان المبارک 1354ھ، بمطابق 28 نومبر 1935ع | مسکین پور شریف، ضلع مظفرگڑھ پاکستان |
38 | حضرت قطب الاولیاء امام العارفین خواجہ محمد عبدالغفار المعروف پیر مٹھا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 8 شعبان 1384ھ بمطابق 1964ع | رحمت پور شریف، لاڑکانہ، سندھ پاکستان |
39 | حضرت شاہ شفقت ابر رحمت خواجہ اللہ بخش عباسی المعروف سوہنا سائیں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ | سوانح | 6 ربیع الاول 1404ھ بمطابق 12 دسمبر 1983ء | اللہ آباد شریف، نزد کنڈیارو، سندھ پاکستان |
40 | حضرت مجدد زمان شیخ العلماء و الاولیاء قطب العارفین شیخ المشائخ خواجہ محمد طاہر عباسی المعروف محبوب سجن سائیں مد ظلہ العالی و دامت برکاتہ علینا | تعارف | تاریخ پیدائش: 21 مارچ 1963ء |
ذکر قلبی
ذکر قلبی
ذکر اللہ خواہ قلبی ہو یا زبانی انفرادی ہو خواہ اجتماعی، اسکی فضیلت و اہمیت مسلم ہے۔ لیکن قرآن و حدیث کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ذکرِ قلبی کی فضیلت بدرجہا ذکرِ زبانی سے زیادہ ہے۔ البتہ اگر اللہ تعالیٰ کسی بندے پر خصوصی فضل فرمانا چاہے اور اپنے حضور اسے خوش قسمت بندہ لکھ دے اور اس کو یہ توفیق دے کہ ہر وقت زبانی ذکر بھی کرتا رہے اور اسکا دل بھی اسی کے موافق ذکر میں شاغل رہے اور اسے زبانی ذکر سے قلبی ذکر کی طرف ترقی حاصل ہوجائے۔ یہاں تک کہ اگر زبان خاموش ہو پھر بھی دل خاموش نہ ہو، اسی کو ذکرِ کثیر کہا جاتا ہے۔
ذکر کی فضیلت میں بین الاقوامی شہرت کے حامل ایک اور محقق و محدث حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث ابوالدرداء رضی اللہ عنہ بیان کی ہے۔
عَنْ اَبِی الدَّرْدآءِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم اَلا اُنَبِّئُکُمْ بِخَیْرِ اَعْمَالِکُمْ وَ اَزْکٰہَا عِنْدَ مَلیْککُمْ وَاَرْفَعِہَا فیْ دَرَجَاتِکُمْ وَ خَیْرٍ لَّکُمْ مِّنْ اِنْفَاقِ الذَّہَبِ وَالْوَرْقِ وَ خَیْرٍ لَّکُمْ مِّن اَنْ تَلْقُوْا عَدُوَّکُمْ فَتَضْرِبُوْا اَعْنَاقِہُمْ وَیَضْرِبُوْا اَعْنَاقَکُمْ قَالُوْا بَلیٰ قَالَ ذِکْرُ اللہ (مشکواۃ المصابیح صفحہ ۱۹۸) | حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں تمہارے اعمال میں سے بہتر عمل کی خبر نہ دوں جو تمہارے رب کے نزدیک زیادہ پاکیزہ ہو، جو تمہارے اعمال میں سب سے بلند مرتبہ ہو، جو تمہارے سونا اور چاندی کے خیرات کرنے سے زیادہ اچھا عمل ہو، جو تمہارے لیے اس عمل سے بھی بہتر ہو کہ تم دشمنوں سے مقابلہ کرکے انہیں قتل کرو اور وہ تمہارے گردنوں پر وار کریں؟ صحابہ نے عرض کیا کہ ہاں یارسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم۔ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر ہے۔ |
محدث کبیر حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی تشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔
اَلْمُرَادُ الذِّکْرُ الْقَلْبِیُّ فَاِنَّہٗ ھُوَ الَّذِیْ لَہُ الْمَنْزِلَۃُ الزَّائِدَۃُ عَلیٰ بَذْلِ الْاَمْوَالِ وَالْاَنْفُسِ لِاَنَّہ عَمَلُ نَفْسِیُّ وَفِعْلُ الْقَلْبِ الَّذِیْ ھُوَ اَشَقُّ مِنْ عَمَلِ الْجَوَارِحِ بَلْ ھُوَ الْجِہَادُ الْاَکْبَرُ (مرقاۃ المفاتیح صفحہ نمبر ۲۲ جلد ثالث) | اس ذکر سے ذکر قلبی مراد ہے۔ یہی وہ ذکر ہے جس کا مرتبہ جان و مال خرچ کرنے سے بھی زیادہ ہے۔ کیونکہ یہ باطنی عمل ہے اور دل کا عمل ہے جو کہ دوسرے اعضاء کے اعمال سے نفس کے لیے زیادہ سخت ہے۔ بلکہ یہی جہاد اکبر ہے۔ |